ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ڈی وائی ایس پی گنپتی معاملہ پر اسمبلی میں شورو غل ،تحریک التواء پر بحث کیلئے اپوزیشن کا اصرار ، ایوان میں دھرنا

ڈی وائی ایس پی گنپتی معاملہ پر اسمبلی میں شورو غل ،تحریک التواء پر بحث کیلئے اپوزیشن کا اصرار ، ایوان میں دھرنا

Tue, 12 Jul 2016 11:03:12  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو11؍جولائی(ایس او نیوز) ڈی وائی ایس پی ایم کے گنپتی کی مبینہ خود کشی کا معاملہ آج ریاستی لیجسلیچر کے دونوں ایوانوں میں حکمران اور حزب اختلاف پارٹیوں کے درمیان زبردست ٹکراؤ کا سبب بنا اور اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے نتیجہ میں ایوان کی کوئی کارروائی چل نہ سکی۔اپوزیشن پارٹیوں نے اس معاملے میں وزیر برائے ترقیات بنگلور کے جے جارج کے استعفیٰ کی ضد کی تو دوسری طرف حکومت نے جارج کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کی ایک نہ سنی ، جس کی وجہ سے آج دن بھر ایوان کی کارروائی مفلوج رہی۔ منگلور کے ڈی وائی ایس پی ایم کے گنپتی کی مبینہ خود کشی کے معاملے میں کے جے جارج کے استعفیٰ کی مانگ کرتے ہوئے اپوزیشن بی جے پی اور جنتادل (ایس) اراکین نے اسپیکر کے سامنے دھرنا شروع کردیا۔ بار بار حکمران اور اپوزیشن کے درمیان لفظی جھڑ پ اور ایوان میں شور وغل کا ماحول دیکھا گیا۔ بی جے پی اراکین نے ریاستی حکومت کو قاتل سرکار قرار دیتے ہوئے نعرہ بازی کی اور الزام لگایا کہ پولیس کے بعض افسران کو بچانے کیلئے حکومت ایوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سلسلے میں سی آئی ڈی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے جو بیان دیا اس کی کاپیاں اپوزیشن ممبران نے پھاڑ کر پھینک دیں۔ آج صبح جیسے ہی ایوان کی کارروائیوں کا آغاز ہوا ،اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر نے گنپتی معاملہ پر تحریک التواء پیش کرنی چاہی اور اسپیکر سے گذارش کی کہ اس تحریک کے تحت گنپتی معاملہ پر بحث کی اجازت دی جائے۔ جنتادل (ایس) کے ایچ ڈی کمار سوامی نے بھی شٹر کی حمایت کرتے ہوئے فوری طور پر ایوان میں اس مسئلے پر بحث کا مطالبہ کیا۔ اس مرحلے میں اسپیکر نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جو نوٹس دی گئی ہے وہ انہیں ملی ہے، وہ جانتے ہیں کہ یہ معاملہ عوام کی اولین توجہ چاہتا ہے، لیکن تحریک التواء کی بجائے وہ ضابط 69کے تحت بحث کی اجازت دینے کیلئے تیار ہیں۔ اسپیکر کے اس فیصلے پرشٹر نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ بحث اگر ہوگی تو تحریک التواء کے تحت ہی ہوگی۔ اسپیکر کی طرف سے اچانک تحریک التواء کو ضابطہ 69 میں تبدیل کیا گیا ہے جو مناسب نہیں ہے، اس مرحلے میں ڈاکٹر پرمیشور نے مداخلت کرتے ہوئے گنپتی کی مبینہ خود کشی کے متعلق تحریری بیان دینا چاہا، جس پر اپوزیشن پارٹیوں نے سخت اعتراض کیا اور بی جے پی اور جے ڈی ایس کے سبھی اراکین نے اسپیکر کے روبرو آکر دھرنا شروع کردیا۔ حکومت کے موقف کی سخت مذمت کرتے ہوئے یہ تمام لوگ اسپیکر کی میز کے سامنے جمع ہوگئے۔ پرمیشور کی طرف سے دئے گئے تحریری جواب کی کاپیوں کو ان لوگوں نے پھاڑ پھینکا ۔اس مرحلے میں اپوزیشن لیڈر شٹر نے کہا کہ ایوان میں جب نظم نہیں ہے تو حکومت ایسے سنگین مسئلے پر تحریری بیان دے کر معاملے پر پردہ پوشی کی کوشش کررہی ہے۔ اس مرحلے میں مداخلت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدرامیا نے کہا کہ حکومت بحث کیلئے تیار ہے، اسی لئے وزیر داخلہ نے رضاکارانہ طور پر بیان دیا ہے۔ اسپیکر کے فیصلے کے مطابق ضابطہ 69کے تحت بحث کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے کو حکومت نے کافی سنجیدگی سے لیا ہے ، کسی کی موت پر خوشی ہرگز منائی نہیں جاسکتی۔ ڈی وائی ایس پی گنپتی کی خود کشی کا حکومت کو بھی افسوس ہے۔ یہ بدبختانہ واقعہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران ہی پرمیشور نے اپنے دو صفحات پر مشتمل تحریری بیان کو پڑھ کر سنادیا، جس کے بعد اسپیکر نے کارروائی ملتوی کردی۔


Share: